
دوسرا روزہ
رمضان کریم ۲۰۲۳/۱۴۴۴
آج میں ایک اہم مدعا پر بات کرنے والی ہوں۔ میں بارہا بتا چکی ہوں کہ میں بوجوہ روزہ نہیں رکھ سکتی۔ اس لیے جب سے میں نے خود کمانا شروع کیا ہے، ہر سال فدیہ دینے کا اہتمام کرتی ہوں۔ چونکہ میری آمدن لگی بندھی نہیں ہے تو میں عموماً فدیہ کی نیت سے پیسے الگ رکھتی ہوں تاکہ عین موقع پر اس ثواب سے محروم نہ رہ جاؤں جو روزے نہ رکھ سکنے کے سبب ضائع ہو جاتا ہے۔ بے شک اللہ سبحانہ و تعالٰی دلوں کے بھید خوب جانتا ہے۔
.
آپ میں سے کچھ لوگ ہوں گے جو کسی نہ کسی وجہ سے روزے کی سعادت سے محروم ہوں گے لیکن اللہ سبحانہ و تعالٰی بڑا کارساز ہے، کسی کو بھی اجر و ثواب سے محروم نہیں کرتا۔ آپ فدیہ ادا کر کے بھی نیکیاں کما سکتے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ فدیہ کس کو دینا چاہیئے؟ یا فدیہ کا مصرف کیا ہے؟
نماز یا روزے کا فدیہ (صدقہ فطر کی ایک مقدار تقریباً پونے دو کلو گندم یا اس کا آٹا یا اس کی قیمت ہے) کے برابر ہوتا ہے۔ فدیہ کا مصرف وہی ہے جو زکوٰۃ کا ہے یعنی وہ مسلمان مستحق جو سید اور ہاشمی نہ ہو اور نہ ہی صاحبِ نصاب ہو۔ پس اگر فدیہ دینے والے کے قریبی رشتہ داروں میں کوئی مستحقِ زکوٰۃ ہو تو اسے فدیہ دینا دُہرے اجر کا باعث ہو گا، ایک صدقہ اور دوسرا صلہ رحمی کا۔ اسی طرح دینی مدارس کے مستحق طلبہ پر صرف کرنا دوہرے ثواب کا باعث ہے، ایک صدقہ اور ایک اشاعتِ دین میں حصہ لینا۔ اگر ان دو مصارف میں سے کوئی دست یاب نہ ہو تو کسی بھی مستحقِ زکوٰۃ کو دینے سے فدیہ ادا ہو جائے گا۔
واللہ اعلم
فتویٰ نمبر: 144202201151
دارالافتاء: جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
ملاحظہ: یہ فتویٰ فلاحِ عامہ کے لیے نقل کیا گیا ہے۔
.
آج دوسرا روزہ تھا۔ افطاری میں پکوڑے اور دہی بڑے کھائے۔ پھر دودھ پی لیا۔ افطاری کی تصاویر مل گئی تھیں لیکن زیادہ ضروری امر پہلے ادا کرنا چاہیئے، اس لیے زیرِ نظر تصویر لگائی ہے۔ حسبِ استطاعت فدیہ ادا کر کے کسی نہ کسی کی مشکلات کم کرنے میں مدد دیجئے۔
جَزَاكَ ٱللَّٰهُ خَيْرًا
اللہ سبحانہ و تعالٰی ہم سب کو ہدایت کے راستے پر رکھے۔ ہم سب کے لیے آسانیاں پیدا کرنے اور آسانیاں بانٹنے کی توفیق عطا فرمائے ۔
آمین ثم آمین
#FehmeedaFaridKhan
#FFKhan
#FFK
#FFKBlog
#TravelWithMe
#TravelBlogger
#ContentWriter
Previous Blog of the Author پہلا روزہ