Home » Fehmiology Recounts

Fehmiology Recounts

زندگی ہر جینے والے کے پاس نہیں ہوتی (پانچواں اور آخری حصہ)

زندگی ہر جینے والے کے پاس نہیں ہوتی

پانچواں اور آخری حصہ میں نے سوچا تھا چوتھےبوالے حصہ میں ہی اختتامیہ لکھ دوں گی۔ لیکن میں تھک گئی تھی اور دوسرے کچھ تشنگی بھی رہ گئی تھی۔میں نے پوسٹ کیوں لکھی؟میں اکثر و بیشتر باتیں کسی نہ کسی تحریر میں بتا چکی ہوں۔ تو یہ والے راگ پھر سے دہرانے کا مقصد؟ کئی لوگوں نے وہ تحریریں نہیں …

Read More »

زندگی ہر جینے والے کے پاس نہیں ہوتی (چوتھا حصہ)

زندگی ہر جینے والے کے پاس نہیں ہوتی

زندگی ہر جینے والے کے پاس نہیں ہوتی چوتھا حصہ میں نے تقریباً چھ ماہ اس ٹور کمپنی کے لیے کام کیا۔ مجھے دن میں دو بلاگ لکھ کر ڈرافٹ کرنا ہوتے تھے۔ تب مجھے باقی کسی کام کی سدھ بدھ نہیں تھی۔ معاہدہ ختم ہونے کے بعد ایک اور جگہ کام مل گیا۔ وہاں معاوضہ پر پھڈا پڑ ہو …

Read More »

زندگی ہر جینے والے کے پاس نہیں ہوتی (تیسرا حصہ)

زندگی ہر جینے والے کے پاس نہیں ہوتی

زندگی ہر جینے والے کے پاس نہیں ہوتی تیسرا حصہ مجھے اون سے سب چیزیں بُننا آتی ہیں۔ میں ٹوپی، جرابیں، سویٹر، فراک حتٰی کہ ڈانگری بھی بن لیتی ہوں۔ بچپن میں چھوٹے بچوں کو ٹوپی اور جرابیں بنا کر تحفتاً دیا کرتی تھی۔ وہی بات ذہن میں گھوم رہی تھی۔ مجھے بس جوتے بنانا نہیں آتے تھے۔ وہ میں …

Read More »

زندگی ہر جینے والے کے پاس نہیں ہوتی (دوسرا حصہ)

زندگی ہر جینے والے کے پاس نہیں ہوتی

میری حالت ایسی ہو گئی تھی کہ میں بیٹھے بیٹھے رو پڑتی تھی۔ جو کھاتی، قے ہو جاتی یا معدے میں ایسا شدید درد اٹھتا کہ چیخ چیخ کر رونے لگتی تھی۔ پھر قے اور دست رکنے کا نام نہیں لے رہے تھے۔ ڈرپ پہ ڈرپ لگنے لگی۔ میں ڈرپ لگانے اور کینولا اتارنے چڑھانے میں ماہر ہو گئی۔ کینولا …

Read More »

زندگی ہر جینے والے کے پاس نہیں ہوتی (پہلا حصہ)

زندگی ہر جینے والے کے پاس نہیں ہوتی

زندگی ہر جینے والے کے پاس نہیں ہوتی۔ پہلا حصہ دیکھیں کبھی کبھی میں سوچتی ہوں کہ میری تخلیق کی مقصدیت کیا تھی؟ آیا یہ مقصد پورا ہو بھی سکتا ہے یا نہیں؟ اس سوچ نے کئی در وا کیے اور نئے زاویے دکھائے۔ انہیں میں وقتاً فوقتاً پرکھتی رہی اور زندگی کی جوازیت سمجھنے کی سعی کرتی رہی۔ عملی …

Read More »