Home » Movie, Drama and Series Reviews » Battle of Sevastopol | Urdu Review
Battle of Sevastopol
Battle of Sevastopol

Battle of Sevastopol | Urdu Review

Battle of Sevastopol

Battle for Sevastopol

یہ کہانی ہے دنیا کی تاریخ کی سب سے کامیاب ترین نشانہ باز خاتون کی۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران ایک جواں سال لڑکی نے جامعہ میں داخلے کے امتحانات پاس کیے ہیں۔ اسی خوشی میں وہ اپنی چند دوستوں کے ساتھ نشانہ بازی کی مشق کرنے پہنچ جاتی ہے۔ یہاں وہ دوستوں کے ساتھ مل کر وقت گزاری کرنے کے لیے نشانے لیتی ہے لیکن اس کا پکا نشانہ اس کے سکون کا دشمن بن جاتا ہے۔ سرخ فوج اگلے مورچوں پر نشانہ بازی کے لیے اسے قائل کرنے کو پیچھے پڑ جاتی ہے۔

اس دوران جرمنی کی افواج کے حملے تیز ہو جاتے ہیں۔ وہ مشرقی محاذ پر جانے کی حامی بھر لیتی ہے۔ وہاں اس کی ملاقات ماکاروف نامی ایک تجربہ کار نشانہ باز سے ہوتی ہے۔ اس کی شخصیت سے متاثر ہو کر وہ پہلی ملاقات میں ہی اس پر دل ہار جاتی ہے۔ وہاں اسے اپنی پرانی دوست ماشا بھی ملتی ہے جو جنگی محاذ پر بطور نرس خدمات انجام دے رہی ہے اور ایک پائلٹ کے ساتھ منگنی کر چکی ہے۔

جلد ہی باقاعدہ جنگ کا آغاز ہوتا ہے اور وہ شدید زخمی ہو جاتی ہے۔ اسی دوران اس پر یہ راز آشکار ہوتا ہے کہ ماکاروف جنگ میں مارا گیا ہے۔ یہاں سے شروع ہوتی ہے ایسی خطرناک جنگ کی کہانی جس میں لوڈمیلا میخالوف دنیا کی خطرناک ترین نشانہ باز بن گئی تھی۔

جنگی مناظر اتنے شاندار طریقے سے فلمائے گئے ہیں کہ آپ کو

Saving Private Ryan

کے ابتدائی بیس منٹ یاد آ جائیں گے۔

Battle of Sevastopol

ہر لحاظ سے ایک شاندار فلم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس کا بیک گراؤنڈ میوزک بھی خون کی گردش تیز کرنے کو کافی ہے۔ آپ بھی ضرور دیکھیں کہ جنگ نے ایک بھولی بھالی لڑکی کو کیسے 309 لوگوں کا قاتل بنایا تھا۔ جو چلتے پھرتے موت بانٹتی تھی۔ جسے 1943ء میں ہیرو آف سوویت یونین کا خطاب ملا تھا۔ فلم نہ صرف انگلش بلکہ ہندی زبان میں بھی آسانی سے مل جائے گی۔

آہل درانی

Contributor’s previous Blog No Smoking

About Fehmeeda Farid Khan

A freelancer, blogger, content writer, translator, tour consultant, proofreader, environmentalist, social mobilizer, poetess and novelist. As a physically challenged person, she extends advocacy on disability related issues. She's masters in Economics and Linguistics along with B.Ed.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *