Home » Fehmiology Recounts » گدی نشین ملکہ عالیہ

گدی نشین ملکہ عالیہ

Fehmiology Recounts

ملکۂ عالیہ

گدی نشین ملکۂ عالیہ

Follow
User Rating: 4.03 ( 5 votes)

میں گھر والوں کی نظر میں نخریلی اور شاہانہ مزاج ملکہ عالیہ ہوں۔ ان کا یہ استدلال کچھ ایسا غلط بھی نہیں مگر میں ان شخصی خصوصیات کو اب چاہ کر بھی تبدیل نہیں کر سکتی۔ ایک زمانے میں میرا بھائی مجھے گدی نشین کہتا تھا۔ حقیقتاً میں اب بھی گدی نشین ہی ہوں۔ گھر کی نشست گاہ میں میرا ایک کونہ مخصوص ہے جہاں فرشی نشست پر ہمہ وقت دو بڑی گدیاں بچھی رہتی ہیں۔ پیچھے ٹیک لگانے کو گاؤ تکیے رکھے گئے ہیں۔ ساتھ گھر بھر کے موبائلوں کے علاوہ میرے لیپ ٹاپ کی چارجنگ کا تسلی بخش انتظام موجود ہے۔

~

گدیوں کے ایک جانب پانی کی بوتل اور میرا گلاس رکھا ہوتا ہے۔ لیپ ٹاپ کے لیے بھائی نے ایک رحل نما چوکھٹا بنوا دیا تھا۔ گاؤ تکیوں پر میرے رسالے اور روزنامچہ رکھے ہوتے ہیں۔ اس ساری ترتیب کے ہمارے بچے بھی عادی ہیں۔ ساری نشست گاہ میں اودهم اور دهما چوکڑی مچی ہوتی ہے مگر مجال ہے میرے کونے کی کوئی چیز ادھر سے ادھر ہو۔ کبھی کبھار اگر میں اپنی جگہ پر نہ پائی جاؤں تو دونوں شہزادے گدیوں پر بیٹھ کر یوں خوش ہوتے ہیں کہ کیا ہی جھولوں پر بیٹھ کر ہوئے ہوں گے۔

~

یہ ترتیب پورا سال رہتی ہے، ماسوائے سردیوں کے دو تین ماہ۔ سردیوں میں مابدولت گدی نشین ہونے کے بجائے تخت پر پائے جاتے ہیں۔ میرا تمام تام جھام بھی وہیں منتقل ہو جاتا ہے۔ یوں تخت پر بے شمار چیزیں بکھری پڑی ہوتی ہیں۔ لیپ ٹاپ، پانی کی بوتل اور گلاس، موبائل اور چارجر۔۔۔ اس کے علاوہ اون سلائیاں اور ادھ بنے نمونوں کا ٹال لگا ہوتا ہے۔

اسی تخت کے ساتھ ہی کتابوں کا ریک بھی ہے۔ سو دهوپ اترنے تک پڑهنا لکھنا، کھانا پینا اور کبھی کبھار سونا بھی ہو جاتا ہے۔ جب کوئی دھوپ سینکنے آئے تو میری اور اس کی ناک ایک ساتھ بنتی ہے۔ میری دخل در نامعقولات پر اور دوسرے بندے کی اس کھلارے پر جس میں تل دھرنے کو جگہ نہیں ملتی۔

میری یعنی گدی نشین ملکۂ عالیہ کی کھانے پینے کی عادات بھی بہت انوکھی ہیں۔ پانی میرے لیے بے حد ضروری ہے۔ پانی نظر نہ آنے پر میں مرنے لگتی ہوں۔ میرے بھائیوں کے بقول، گاڑیاں ایندھن سے چلتی ہیں اور ہماری بہن پانی سے… کہیں جانا ہو تو گاڑی میں میرے لیے پانی لازمی رکھا جاتا ہے۔ باقی لوگ تھوڑی دیر کے لیے کہیں باہر جا رہے ہوں اور میں گھر پر رک جاؤں (ایسا شاذ ہی ہوتا ہے) تو بوتل میں پانی کی مقدار ضرور چیک کی جاتی ہے۔

~

بدیسی مشروبات کا مجھے ہرگز مت پوچھا جائے۔۔۔ بالکل نہیں، قطعی نہیں۔ بچپن میں ایک بار ان کے نقصانات کے بارے میں پڑھا، پھر کبھی انہیں ہاتھ نہیں لگایا۔ ایک مرتبہ میں اور بھائی کسی رشتہ دار کے گھر گئے۔ انہوں نے مشہور زمانہ کالا مشروب پیش کیا۔ بھائی فوراً بولا، سترہ سال سے یہ بوتل نہیں پیتیں۔ اس کی بات پر میری ہنسی چھوٹ گئی تھی۔ پھلوں کا رس پیتی ہوں۔۔۔ ملک شیک کوئی سا بھی ہو چلے گا، خصوصاً آم اور اسٹابری کا من بھاتا ہے۔ پھلوں میں مجھے کیلا بہت پسند ہے۔ پھلوں کی چاٹ بنی ہو تو بھائی ڈونگا پہلے میرے سامنے کرتے ہیں کہ لو کیلے چن لو… خشک میوہ جات سے میں کبھی انکار نہیں کروں گی۔

کھانا کھانے میں زیادہ تجربات کرنا پسند نہیں ہے، ہاں پکانے میں بہت تجربے کیے۔ قیمہ کریلے اور ماش کی دال اچھی بنایا کرتی تھی۔ عرصہ ہوا میں نے کچھ نہیں بنایا سوائے چائے اور خیالی پلاؤ بنانے کے۔ باہر کہیں جائیں تو مختلف کھانے چکھتی ہوں۔ دالوں سے مجھے بالکل شغف نہیں ہے، لیکن کھا لیتی ہوں تاہم چنے اور لوبیا پھر بھی نہیں کھاتی۔ آلو اور شلجم کے علاوہ ہر سبزی کھا سکتی ہوں۔ بھنڈی، کدو، ٹینڈے، بینگن اور کریلے اچھے پکاتی ہوں۔ گوشت میں قیمہ، کباب اور باربی کیو زیادہ پسند ہے یا بھنا ہوا گوشت… آملیٹ ہر طرح کا پسند ہے۔

چائے خوش رنگ و خوش ذائقہ ہو۔ گرما گرم ہو اور لوازمات کے ساتھ ہو، چاہے کشمیری کلچہ ہی ہو۔ پیالی صاف اور ہلکے رنگ کی ہو۔ بڑی ہو نہ چھوٹی، مطلب جسے میں آسانی سے تھام کر چائے سے لطف اندوز ہو سکوں۔

~

گلاس کانچ کا اور صاف ستھرا ہونا ضروری ہے۔ بڑا سا ہو تو کیا کہنے… کھانا مناسب مقدار میں ڈالا گیا ہو، زیادہ سالن دیکھ کر میری بھوک مر جاتی ہے۔ میں کھانا رکابی میں خود نہیں ڈالتی۔ یہ کام بہن بھائیوں یا بھابھی کو کرنا پڑتا ہے۔ میں کہتی ہوں کھانا ایسا ہو جیسے دیکھتے ہی کھانے کا دل کرے کیوں کہ میری بھوک کم ہے۔ کھانے کے دوران پیٹ بھر جائے تو میں کھانا چھوڑ دیتی ہوں۔ میرے بہن بھائیوں اور بھانجیوں کے بقول میں کھانا ضائع کرتی ہوں۔ لیکن زبردستی کھا لوں تو معدے میں درد ہوتا ہے، کبھی کبھار قے بھی ہو جاتی ہے۔ سلیقے سے چنا ہوا کھانا مزہ دوبالا کر دیتا ہے۔ ساتھ سلاد ہو تو چار چاند لگ جاتے ہیں۔ میٹھا لازمی نہیں ہے۔ مجھے میٹھے میں کھیر، ٹرائفل اور فرنچ ٹوسٹ پسند ہیں۔ خاص مواقع پر زردہ بھی اچھا لگتا ہے۔

فہمیدہ فرید خان کی گزشتہ خود نوشت کتابی چہرہ کی بندش کی کہانی

#The_Fehmiology

#FFKhan

#FFK

About Fehmeeda Farid Khan

A freelancer, blogger, content writer, translator, tour consultant, proofreader, environmentalist, social mobilizer, poetess and novelist. As a physically challenged person, she extends advocacy on disability related issues. She's masters in Economics and Linguistics along with B.Ed.

12 comments

  1. Abdul Haseeb Zahid

    آج پتہ چلا آپ کو ملکہ کیوں کہتے ہیں۔

  2. واہ واہ ملکہ عالیہ ۔۔ہم آپکے بار جان کر لطف اندوز ہوئے 🙂

  3. This post gives clear idea in support of the new users of blogging,
    that in fact how to do blogging.

  4. Howdy! I know this is kinda off topic but I was wondering if you knew where I could find a captcha plugin for my comment form?
    I’m using the same blog platform as yours and I’m
    having difficulty finding one? Thanks a lot!

  5. This post will help the internet visitors for setting up new website or even a blog from start to end.

  6. Thanks for finally talking about >گدی — نشین —
    مگر– نخریلی — اور– شاہانہ — مزاج — ملکہ — عالیہ <Liked it!

  7. Thank you a bunch for sharing this with all people you
    really recognise what you’re talking about! Bookmarked.
    Please additionally discuss with my website =). We may have a
    hyperlink alternate arrangement between us natalielise plenty of fish

  8. It’s going to be ending of mine day, except before end I
    am reading this great post to improve my knowledge.

  9. Excellent way of telling, and fastidious article to take information regarding
    my presentation topic, which i am going to present in academy.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *